اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، امریکی سینیٹر لنڈسی گراہم نے کہا ہے کہ ایران کے بیلسٹک میزائل اسرائیلی ایئر ڈیفنس سسٹم "آئرن ڈوم" کو ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ بات انہوں نے اسرائیلی اخبار "یروشلم پوسٹ" کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی۔اس گفتگو میں وہ اپنے تل ابیب دورے پر روشنی ڈال رہے تھے۔
لنڈسی گراہم نے زور دے کر کہا کہ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی توسیع کی کوششیں، تہران کے جوہری پروگرام کی طرح، ایک "سنگین خطرہ" ہے
انہوں نے وضاحت کی کہ توقع ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو اس ماہ کے آخر میں واشنگٹن کے دورے کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر بات کریں گے۔
اسرائیلی عہدیداروں کی جانب سے ایران کے صرف جوہری پروگرام پر توجہ مرکوز اور بیلسٹک میزائل کو نظرانداز کرنے کے ٹرمپ کے رویہ پر تنقید کے جواب میں، گراہم نے کہا: "یہ صورتحال بدل رہی ہے۔ ہم ایران کو بیلسٹک میزائل تیار کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے کیونکہ وہ آئرن ڈوم سسٹم کو ناکام بنا سکتے ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا: "جو چیز اسرائیل کو کمزور کرتی ہے وہ امریکہ کو کمزور کرتی ہے۔ اسرائیل ہمارا ایک بڑا اتحادی ہے اور جب ایران یہودی ریاست کو دھمکاتا ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ وہ امریکہ کو بھی دھمکاتا ہے۔
واضح رہے گذشتہ 13 جون کو، اسرائیل نے امریکی حمایت سے ایران پر 12 دن تک جارحیت کی، جس کے دوران ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے بھی ہوئے تاہم ایران کی جانب سے زبردست جوابی کارروائی اور میزائل حملے کے بعد اسرائيل نے امریکہ سے جنگ بندی کرانے کی اپیل کی۔
اسرائیل اور اس کے اتحادی امریکہ، ایران پر جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کا الزام لگاتے ہیں، جبکہ تہران کا کہنا ہے کہ اس کا پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
یاد رہے اسرائیل خطے کی واحد ایسی حکومت ہے جس کے پاس جوہری اسلحے کا ذخیرہ ہے اور اس کی ایٹمی تنصیبات پر کسی بھی عالمی ادارے کی نگرانی نہیں ہے۔
اس کے ساتھ ہی وہ عشروں سے فلسطین اور شام و لبنان کے کئی علاقوں پر غاصبانہ قبضہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
آپ کا تبصرہ